تیرا آستاں جو نہ مل سکا تیری راہ گزر پہ جبیں سہی
تیرا آستاں جو نہ مل سکا تیری راہ گزر پہ جبیں سہی
ہمیں سجدہ کرنے سے کام ہے جو وہاں نہیں تو یہیں سہی
میرے ذوق سجدہ کو ضد نہیں میرا سجدہ ہو وہ کہیں سہی
تیرا آستاں تو آستاں تیرے نقش پا پہ جبیں سہی
مجھے کوئی شے نہیں چاہیے بجز ایک تیری نگاہ کے
یہ زمانے بھر کی مسرتیں میری زندگی میں نہیں سہی
وہ میری نظر سے چھپے گا کیا جو تصورات کی زد میں ہو
اسے جب بھی چاہوں میں دیکھ لوں میں کہیں سہی وہ کہیں سہی
دلِ زخم خوردہ کی ہر تڑپ ہے قرارِ جانِ شکستگاں
یہ مزے کی بات ہے چارہ گر جو دوا نہیں تو نہیں سہی
نہیں بحث دیر و حرم سے کچھ، نہ میں شیخ ہوں نہ میں برہمن
میرا کام مشقِ سجود ہے کسی طرح ہو وہ کہیں سہی
تیرا بندہ عیسیٰؔ بے نوا نہیں بادشاہوں سے کچھ بھی کم
جو نہیں یہ تخت نشین نہ ہو تیرے در کا خاک نشیں سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.