کیا روئے منور ہے رسول مدنی کا
کیا روئے منور ہے رسول مدنی کا
اک جلوہ پُر نور ہے اللہ غنی کا
ہے حسنِ تجلی کا اثر شیشۂ دل میں
یا بال پڑا دل پہ ہے ہیرے کی کنی کا
جو لطف ملا ہجر میں وہ وصل میں کب ہے
فرقت میں مدینے کی غریب الوطنی کا
اس جیسا حسیں کوئی نہ ہوگا نہ ہوا ہے
اللہ بھی عاشق ہے رسول مدنی کا
عشاق نبی کے تو ہیں یوں سارے صحابہ
درجہ ہے بڑا سب سے اویس قرنی کا
وصف درِدندان نبی ہو نہیں سکتا
پر آب ہے کیا آب عقیق یمنی کا
ذائقؔ کو حلاوت ملے حسنین کے صدقے
قائل ہے زمانہ تیری شیریں سخنی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.