یاوری پر جو کہیں اپنا مقدر ہوتا
یاوری پر جو کہیں اپنا مقدر ہوتا
یا نبی آپ کا در اور مرا سر ہوتا
کاش آ جاتا نظر دل میں بٹھا لیتا مجھے
دم قدم سے ترے آباد مرا گھر ہوتا
پا پیادہ ہی پہنچ جاتا مدینہ کی طرف
پھر تو کیا تھا میں نصیبہ کا سکندر ہوتا
روضہ پاک کی ہو جاتی زیارت جو کبھی
یوں پریشاں نہ مرا یہ دل مضطر ہوتا
یا محمد ترے رتبے کو خدا ہی جانے
کون ایسا تھا جو کونین کا سرور ہوتا
سایۂ پنجتن پاک ہے مجھ پر ذائقؔ
میں نہ رسوا کبھی ہرگز سر محشر ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.