ملی نجات جو آئی قضا مدینے میں
ملی نجات جو آئی قضا مدینے میں
گناہ ڈوب گیے موت کے پسینے میں
رہے لحاظ دم حاضری مدینے میں
پڑے نہ فرق ادب کے کسی قرینے میں
ملا تھا لطفِ حیات بہشت جینے میں
ہر اک فکر سے آزاد تھے مدینے میں
ہر اک جگہ مری عمر رواں ہوئی برباد
وہی شمار میں ہے جو کٹی مدینے میں
دلائے آلِ نبی ہے نجات کی کشتی
جناں پہنچ گیے بیٹھے جو اس سفینے میں
پھر ایک بار دکھا دے بہار جنت کی
مدینے والے بلا لے مجھے مدینے میں
نہا کے چل عرقِ انفعال سے جامیؔ
کہ غرق روز قیامت نہ ہو پسینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.