Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ملی نجات جو آئی قضا مدینے میں

جامی بدایونی

ملی نجات جو آئی قضا مدینے میں

جامی بدایونی

MORE BYجامی بدایونی

    ملی نجات جو آئی قضا مدینے میں

    گناہ ڈوب گیے موت کے پسینے میں

    رہے لحاظ دم حاضری مدینے میں

    پڑے نہ فرق ادب کے کسی قرینے میں

    ملا تھا لطفِ حیات بہشت جینے میں

    ہر اک فکر سے آزاد تھے مدینے میں

    ہر اک جگہ مری عمر رواں ہوئی برباد

    وہی شمار میں ہے جو کٹی مدینے میں

    دلائے آلِ نبی ہے نجات کی کشتی

    جناں پہنچ گیے بیٹھے جو اس سفینے میں

    پھر ایک بار دکھا دے بہار جنت کی

    مدینے والے بلا لے مجھے مدینے میں

    نہا کے چل عرقِ انفعال سے جامیؔ

    کہ غرق روز قیامت نہ ہو پسینے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے