کرتے ہیں جن و بشر ہر وقت چرچا غوث کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
کرتے ہیں جن و بشر ہر وقت چرچا غوث کا
بج رہا ہے چار سو عالم میں ڈنکا غوث کا
نارِ دوزخ سے بچائے گا سہارا غوث کا
لے چلے گا خلد میں ادنیٰ اشارہ غوث کا
نزع میں مرقد میں محشر میں مدد فرمائیں گے
ہو چکا ہے عہد پہلے ہی ہمارا غوث کا
خالقِ کون ومکاں نے پہلے ہی روزِ ازل
لکھ دیا ہے میری پیشانی پہ بندہ غوث کا
کیا عجب بے پوچھے مجھ کو چھوڑ دیں منکر نکیر
دیکھ کر میرے کفن پر نام لکھا غوث کا
نزع میں مرقد میں محشر میں کہیں بھی یا خدا
ہاتھ سے چھوٹے نہ دامانِ معلیٰ غوث کا
ہاں ذرا ٹھہرو فرشتو پھر جو چاہو پوچھنا
کر تو لینے دو مجھے پہلے نظارہ غوث کا
سب خس و خاشاکِ عصیاں آن میں بہہ جائے گا
جوش پر آجائے گا جس وقت دریا غوث کا
جھولیاں پھیلاؤ دوڑو بھیک لو دامن بھرو
بٹ رہا ہے آستاں پر عام باڑا غوث کا
آنکھیں ملنے کے لیے ہاتھ آئے چوکھٹ غوث کی
سر رگڑنے کے لیے مل جائے روضہ غوث کا
سجدہ گاہِ جن و انساں آپ کا نقش قدم
تاج والو کے لیے ہے تاج تلوا غوث کا
روشنی شمع سے کیا کام اندھی آنکھ کو
مومنو کے چشم دل میں ہے اجالا غوث کا
سلطنت شاہ مدینہ نے عطا فرمائی ہے
رائج اقلیم ولایت میں ہے سکہ غوث کا
جلتے ہیں دشمن خدا کے ان کے ذکر و فکر سے
ورد سب اللہ والے کرتے ہیں یا غوث کا
کر رہے ہیں اشقِیا کوشش گھٹا نے کی مگر
روز افزوں ہو رہا ہے بول بالا غوث کا
نقشۂ شاہِ مدینہ صاف آتا ہے نظر
جب تصور میں جماتے ہیں سراپا غوث کا
صدقے اس بندہ نوازی کے فدا اس دین کے
ہم سے کتے پل رہے ہیں کھا کے ٹکڑا غوث کا
حشر میں اٹھا ہوا ہے روئے انور سے نقاب
عاشقو دل کھول کے کر لو نظارہ غوث کا
عمر بھر رکھنا جمیلِ قادری وردِ زباں
نام حق کا اور حبیبِ کبریا کا غوث کا
غوث کو کیوں کر نہ آئے پیار تم پر اے جمیلؔ
ہے رضا مرشد تمہارا جب کہ پیارا غوث کا
- کتاب : قبالۂ بخشش (Pg. 90)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.