Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ

جمیل قادری

یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ

جمیل قادری

MORE BYجمیل قادری

    یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ

    ان آنکھوں سے دکھلا مجھے صحرائے مدینہ

    نکلے نہ کبھی دل سے تمنائے مدینہ

    سر میں رہے یا رب میرے سودائے مدینہ

    ہر ذرہ میں ہے نورِ تجلائے مدینہ

    ہے مخزنِ اسرار سراپائے مدینہ

    ایسا مری نظروں میں سما جائے مدینہ

    جب آنکھ اُٹھاؤں تو نظر آئے مدینہ

    پھرتے ہیں یہاں ہند میں ہم بے سرو ساماں

    طیبہ میں بلالو ہمیں آقائے مدینہ

    یاد آتا ہے جب روضہ پُرنور کا گنبد

    دل سے یہ نکلتی ہے صدا ہائے مدینہ

    میں وجد کے عالم میں کروں چاک گریباں

    آنکھوں کے مرے سامنے جب آئے مدینہ

    کیوں کر نہ جھکیں خلق کے دل اس کی طرف کو

    ہے عرشِ الہٰی بھی تو جویائے مدینہ

    سر عرش کا خم ہے ترے روضے کے مقابل

    افلاک سے اونچے ہیں مکانہائے مدینہ

    طیبہ کی زمیں جھاڑتے آتے ہیں ملائک

    جبریل کے پر فرشِ معلائے مدینہ

    قرآن قسم کھاتا نہ اس شہر کی ہرگز

    گر ہوتا نہ وہ گل چمن آرائے مدینہ

    سلطانِ دوعالم کی مرے دل میں ہے تربت

    ہوتے ہیں یہ کعبے سے سخن ہائے مدینہ

    کیوں گور کا کھٹکا ہو قیامت کا ہو کیا غم

    شیدائے مدینہ ہوں میں شیدائے مدینہ

    کیوں طیبہ کو یثرب کہوں ممنوع ہے قطعاً

    موجود ہیں جب سیکڑوں اسمائے مدینہ

    جاتے نہیں حج کرکے جو کعبے سے مدینہ

    مردود شیاطین ہیں آعدائے مدینہ

    بلوا کے مدینے میں جمیلِؔ رضوی کو

    سگ اپنا بنا لو اسے مولائے مدینہ

    مأخذ :
    • کتاب : قبالۂ بخشش (Pg. 233)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے