میسر ہو دلا ہر_دم جسے دیدار وارث کی
میسر ہو دلا ہر دم جسے دیدار وارث کی
قدم چومے بلائیں لیں سر دربار وارث کی
نہ نکلے پھر کبھی قوس قزح عزت سے محشر تک
نظر آئیں اسے گر ابروئے خم دار وارث کی
پتہ پوچھے سے اکثر لوگ یہ الفاظ کہتے ہیں
تڑپتے ہیں جہاں بسمل وہ ہے دیوار وارث کی
یہ تسلیم و رضا کا حال ہے گا اس کے کوچہ میں
جھکا دی سب نے گردن جب اٹھی تلوار وارث کی
کسی نے گر کہا جنگلیؔ سے کیوں خاموش بیٹھے ہیں
کہا میں سن رہا ہوں دل سے بس گفتار وارث کی
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 118)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.