Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میسر ہو دلا ہر_دم جسے دیدار وارث کی

جنگلی شاہ وارثی

میسر ہو دلا ہر_دم جسے دیدار وارث کی

جنگلی شاہ وارثی

MORE BYجنگلی شاہ وارثی

    میسر ہو دلا ہر دم جسے دیدار وارث کی

    قدم چومے بلائیں لیں سر دربار وارث کی

    نہ نکلے پھر کبھی قوس قزح عزت سے محشر تک

    نظر آئیں اسے گر ابروئے خم دار وارث کی

    پتہ پوچھے سے اکثر لوگ یہ الفاظ کہتے ہیں

    تڑپتے ہیں جہاں بسمل وہ ہے دیوار وارث کی

    یہ تسلیم و رضا کا حال ہے گا اس کے کوچہ میں

    جھکا دی سب نے گردن جب اٹھی تلوار وارث کی

    کسی نے گر کہا جنگلیؔ سے کیوں خاموش بیٹھے ہیں

    کہا میں سن رہا ہوں دل سے بس گفتار وارث کی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 118)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے