ہے کیا ہی شکل نورانی علاؤالدین صابر کی
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
ہے کیا ہی شکل نورانی علاؤالدین صابر کی
کرے یوسف بھی دربانی علاؤالدین صابر کی
منور ہے وہ پیشانی علاؤالدین صابر کی
ہے گویا شانِ یزدانی علاؤالدین صابر کی
شرابی ہوں میں اک خمخانۂ پیرانِ کلیئر کا
میری آنکھیں ہیں مستانی علاؤالدین صابر کی
اسی گیسو سے الفت ہے انہیں زلفوں کا مجنوں ہوں
طبیعت بھی ہے دیوانی علاؤالدین صابر کی
جو وہ شاہِ ولایت خواب میں آئے نظر مجھ کو
کروں میں دل سے مہمانی علاؤالدین صابر کی
مئے وحدت ہے گر منظور یارو بزمِ کثرت میں
ہے لایق بادہ پیمانی علاؤالدین صابر کی
طریقت میں شریعت میں حقیقت میں ولایت میں
ہےذات پاک لاثانی علاؤالدین صابر کی
کوئی مصروفِ حق ہو ہے کسی کو رٹ ہے صابر کی
وہ دیکھو بزمِ عرفانی علاؤالدین صابر کی
خدا ہم کو بھی لے جائے درِ صابر پہ اے جوہرؔ
کریں ہم بھی ثنا خوانی علاؤالدین صابر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.