عجب شان ہے شان خدا مدینے میں
نبی کا نور ہے جلوہ نما مدینے میں
تڑپ رہی ہے طبیعت مری زمانے سے
اڑا کے مجھ کو تو لے چل صبا مدینے میں
شفا نہ ہوتی ہو جس کو کہو چلا جائے
کھلا ہے دفتر دار الشفا مدینے میں
نثار موت بھی سو جی سے ایسی مورت پر ہو
کہ جس کو لائی پکڑ کر قضا مدینے میں
پہنچ کے روضۂ اقدس کی جالیاں چوموں
یہ آرزو ہے مری یا خدا مدینے میں
وہ دن بھی آئے الٰہی ہند کے بدلے
جناب جوہرؔ کا گھر ہو بنا مدینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.