جو عشق_خدا میں فنا ہو گیا
جو عشق خدا میں فنا ہو گیا
نور بن کر وہ نور خدا ہو گیا
جان و دل سے جو اس پر فدا ہو گیا
کیا بتاؤں کہ وہ کیا سے کیا ہو گیا
عشق تیرا جو اے دل ربا ہو گیا
تھا جو قسمت کا لکھا ادا ہو گیا
آ کے آنکھوں میں آنکھوں کا تارا بنا
دل میں آ کر وہ بت دل ربا ہو گیا
جو بحر محبت میں آ کر گرا
ایسا ڈوبا کہ وہ لاپتا ہو گیا
درد الفت کی کوئی دوا ہی نہیں
درد جیوں جیوں بڑھا خود دوا ہو گیا
عشق میں اس کو حاصل یہ رتبہ ہوا
منہ سے سنجرؔ نے جو کچھ کہا ہو گیا
- کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 2)
- Author : سنجر غازیپوری
- مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.