ایک حسن کے جلووں کا سراپا نظر آیا
ایک حسن کے جلووں کا سراپا نظر آیا
آئینہ عالم مجھے کیا کیا نظر آیا
کعبے کی بنا ڈالی وہیں اہل حرم نے
جس جا پہ تیرا نقش کف پا نظر آیا
کرتا رہا سجدے میں رہ عشق میں لیکن
کعبہ نظر آیا نہ کلیسا نظر آیا
ہے دل کو سکوں اور کبھی طوفان بلا ہے
ساحل پہ بھی اکثر مجھے ایسا نظر آیا
دیکھا جو کبیرؔ ہم نے محبت کی نظر سے
ہر ذرے میں عکس رخ زیبا نظر آیا
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 125)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.