کبھی تو مجھے بھی وہ بلوا ہی لیں_گے
کبھی تو مجھے بھی وہ بلوا ہی لیں گے
کبھی تو یہ حاضر گنہ گار ہوگا
کبھی تو مری ان نگاہوں کے آگے
مقدس محمدؐ کا دربار ہوگا
غم دل کے ہو جائیں آقا سویرے
کبھی تو مقدر بدل جائیں میرے
میں سمجھوں گا دونوں جہاں مل گئے ہیں
حبیب خدا کا جو دیدار ہو گا
کبھی تو خزاں بھی اٹھائے گی ڈیرے
کبھی تو بہاروں کا آئے گا موسم
ہے ہمت کہاں عرض کرنے کی مجھ میں
جو فرقت کے صدمے اٹھاتا رہا ہوں
لپٹ جاؤں گا ان کے قدموں سے جا کر
بس آنکھوں سے رو رو کے اظہار ہوگا
ہوں میں نام لیوا حبیب خدا کا
مجھے خوف محشر ہو کیوں کر نیازیؔ
یقیناً وہ میری شفاعت کریں گے
گرم جب کہ محشر کا بازار ہوگا
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.