در نبی پہ پڑا ہوا ہوں پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
در نبی پہ پڑا ہوا ہوں پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
کبھی تو قسمت پھرے گی میری کبھی تو میرا سلام ہوگا
اسی توقع پہ جی رہا ہوں، یہی تمنا جلا رہی ہے
نگاہ لطف و کرم نہ ہوگی تو مجھ کو جینا حرام ہوگا
کیے ہی جاؤں گا عرض مطلب، ملے گا جب تک نہ مطلب دل
نہ شام مطلب کی صبح ہوگی، نہ یہ فسانہ تمام ہوگا
یہاں نہ مقصد ملا تو کیا ہے، وہاں ملے گا طفیل حضرت
ہمارا مطلب ہوا دھرا ہے نہ صبح ہوگا نہ شام ہوگا
دیار رحمت پہ ہوگا قبضہ، بجے گا ہر سو انہیں کا ڈنکا
جو حشر ہوگا تو دیکھ لینا، انہیں کا سب انتظام ہوگا
خلاف معشوق کچھ ہوا ہے، نہ کوئی عاشق سے کام ہوگا
خدا بھی ہوگا ادھر ہی اے دل، جدھر وہ عالی مقام ہوگا
ہوئی جو کوثر پہ باریابی تو کیفؔ میکش کی دھج یہ ہوگی!
بغل میں مینا نظر میں ساقی خوشی سے ہاتھوں میں جام ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.