کالی کملی والے
اللہ کے دلبر ہو تم ارفع و اعلیٰ ہو
تم شافع محشر ہو کالی کملی والے
کالی کملی والے
اے شاہ شب اسریٰ کونین کے رکھوالے
دربار الگ تیرا
جبریل ترا شیدا محتاج ہے جگ تیرا
کالی کملی والے
بگڑی کو سنواریں گے
طیبہ کے تصور میں دن رات گزاریں گے
کالی کملی والے
کیوں اور کسی گھر سے
جو کچھ ہمیں ملنا ہے ملنا ہے ترے در سے
کالی کملی والے
چوکھٹ تری عالی ہے
کچھ بھیک ملے آقا جھولی مری خالی ہے
کالی کملی والے
ملنے ہی نہیں جاتا
شاہوں کو ترا منگتا خاطر میں نہیں لاتا
کالی کملی والے
اب کون ہمارا ہے
دولہا شب اسرٰی کے اک تیرا سہارا ہے
کالی کملی والے
فریادی ہوں میں کب کا
بس اک نظر رحمت ہو جائے بھلا سب کا
کالی کملی والے
فطرت میں بلالی ہوں
میں غیر سے کیوں مانگوں جب تیرا سوالی ہوں
کالی کملی والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.