ہے سب کے لیے سایۂ دامانِ محمد
ہے سب کے لیے سایۂ دامانِ محمد
کونین ہیں پروردۂ احسانِ محمد
آئینۂ حق ہے رخِ تابانِ محمد
کھو دے نہ کہیں منزل عرفانِ محمد
میخانۂ توحید ہیں ما زاغ کی آنکھیں
رحمت کی گھٹا زلف پریشان محمد
سب لعل و گہر گر گئے نظروں سے ہماری
آنکھوں میں ہیں جب سے لب و دندانِ محمد
منصوص ہے جب نطق نبی وحی کے تابع
قربان خدا کیوں نہ ہو فرمانِ محمد
بے خار کہیں بھی کوئی گلزار نہ دیکھا
اس وصف کا ہے صرف گلستانِ محمد
اللہ! پہنچ جاؤں جو قسمت سے مدینے
سو جان سے ہو جاؤں میں قربان محمد
بے فکر ہیں ہر دغدغۂ روزِ جزا سے
خوش بخت ہیں وابستۂ دامانِ محمد
مرکز کی طرف کھنچتی ہے ہر چیز جہاں کی
فطرت میں نہ کیوں دل کی ہو ارمانِ محمد
مایوس نہ ہو جائے دھوکوں سے خزاں کے
اس سے تو ہے بیگانہ گلستان محمد
کاملؔ ہے وہ خود پرتوِ مشکوٰۃ نبوت
دل جس کا ہے آئینہ فیضانِ محمد
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 50)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.