کرے عشق محمود پر کب وہ ناز
کرے عشق محمود پر کب وہ ناز
کہ اپنی قدر جانتا ہے ایاز
وہ کہتا ہے میں تو ہوں اور تو ہی میں
کہے کس سے بندہ یہ مولیٰ کا راز
کرم سے جو مولیٰ کے ہو سرخرو
وہ عالم میں کیوں کر نہ ہو سرفراز
عبودیت انسان کا ہے کمال
کہ حق بندگی کا ہے عجز و نیاز
ہے وہ مرد دوانہ یا بے شعور
نہ ہو نیک و بد کا جسے امتیاز
تو اس ناخدا کو نہ کہہ با خدا
گناہوں سے جس کا لدا ہو جہاز
ترے کام سب بن پڑیں گے ترابؔ
کہ درویش کا ہے خدا کارساز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.