مشرق_انوار_دیں ہے مدفن_شمس_الضحیٰ
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ ’’صوفی اگست ۱۹۲۱ء)
مشرق انوار دیں ہے مدفن شمس الضحیٰ
مغرب مہر رسالت تربت بدرلدجیٰ
مطلع انوار حق ہے مضجع نورالہدیٰ
دم بدم ہوتی ہے نازل رحمت رب العلیٰ
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
السلام اے مکین پاک حبیب کبریا
مرحبا محبوب خاص شافع روز جزا
تیری کھاتا ہے قسم خود مالک ارض و سما
جن و انساں ہیں تجھی پر جان اور دل سے فدا
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
یہ زمین پاک رشک جلوہ گاہ طور ہے
خاک بطحا کا ہر ایک ذرہ سراپا نور ہے
جبہ سائی آستان شاہ دیں مغفور ہے
پرتو نور خدا سے بام و در معمور ہے
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
حبذا خاک مزار رحمت العالمین
مرحبا قرب و جوار تربت سلطان دیں
پنجۂ مژگاں سے ہیں جاروب کش روح الامیں
خلق میں ایسا نہیں اعلیٰ مکاں افضل مکیں
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
اے حبیب حق رسولؐ ہاشمی و ابطحیٰ
آپ پر ظاہر کیے خالق نے سب راز خفی
کون سی وہ بات تھی جو آپ پر مخفی رہی
ہے فزوں کل خلق سے توقیر و عزت آپؐ کی
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
ہے یہی آرام گاہ بادشاہ دو جہاں
ہے یہی دولت سرائے سرور کون و مکاں
ہے یہی ملجا و ماویٰ یتیم و بیوگاں
ہم غریبوں بیکسوں کا ہے ہی دار الاماں
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
مالک کون و مکان و بادشاہ بحر و بر
سید امی لقب اعلیٰ نسب والا گھر
تاجدار ملک دیں فرماں و با کر و فر
اے مدینہ مدتوں تجھ میں رہا ہے جلوہ گر
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
کوثر دل ریش و خستہ مبتلائے حزن وہم
حاضر دربار والا ہے بصد رنج و الم
دیکھئے چشم ترحم سے ادھر شاہ امم
آپ کے صدقے میں زائل جلد ہوں سب رنج و غم
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
در پئے آزار ہے آٹھوں پہر چرخ کہن
دائرے کی شکل میں گھیری ہیں اندوہ و محن
یا غیاثی ہل گئی بنیاد قصر جان و تن
دستگیری کیجئے للہ یا شاہ زمن
عرش اعظم سے ہے ارفع خواب گاہ مصطفیٰ
قبۂ قصر جناں ہے مرقد خیر الوریٰ
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 87)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.