Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سیدی امجد علی شانِ طریقت آپ کی

کوثر سیوانی

سیدی امجد علی شانِ طریقت آپ کی

کوثر سیوانی

MORE BYکوثر سیوانی

    سیدی امجد علی شانِ طریقت آپ کی

    دردِ حق حق حق میں جلوہ گر ہے عظمت آپ کی

    کون جانے علم حق میں کیا ہے وسعت آپ کی

    آپ جانے حق کا حق، اور حقیقت آپ کی

    لے گیا منزل بہ منزل کس بلندی پر سلوک

    فرش نے کیا عرش نے دیکھی ہے رفعت آپ کی

    یہ وجودی لا وجودی میں صدائے نیستی

    خوب ہے دوئی مٹانے کی طریقت آپ کی

    آپ نے سمجھا دیا جب فلسفہ توحید کا

    آئینہ خود بن گئی تفسیر وحدت آپ کی

    حل کئے کیا کیا تصوف کے مسائل آپ نے

    کر گئی اسرار حق افشا خلافت آپ کی

    ظاہر و باطن کا منظر دیکھتے تھے جابجا

    در حقیقت تھی بصارت بھی بصیرت آپ کی

    آپ ہیں اہل مراتب میں عظیم المرتبت

    سینکڑوں ولیوں سے اعلیٰ ہے ولایت آپ کی

    آپ ہیں رازِ بقائے در فنا کے رازداں

    اہلِ حق ہی جانتے ہیں یہ حقیقت آپ کی

    سرِّ ہستی اور سرِّ وحدت و ذات و صفات

    جلوۂ اسرارِ کل میں گم ہے عظمت آپ کی

    آپ کو سمجھا نہ جس نے کیا وہ سمجھے رازِ حق

    ہاں وہ سمجھے جس کو حاصل ہو عقیدت آپ کی

    لے کے جاتے ہیں مرادیں آپ کے دربار سے

    غم زدوں پر خاص ہوتی ہے عنایت آپ کی

    چشم ناداں کو نظر آتا تو آتا کیا نظر

    دیکھنے والوں نے دیکھی ہے کرامت آپ کی

    جستجوئے سرِّ حق میں وقف کردی زندگی

    تھی نہاں ذاتِ حقیقی میں حقیقت آپ کی

    مل گئی اس کو متاع دین ودنیا مل گئی

    آگئی قسمت سے جس کو راس بیعت آپ کی

    کیا شریعت کیا طریقت اور کیا ہے معرفت

    اس نے سمجھی مل گئی جس کو ہدایت آپ کی

    ہوگئی حضرت تصدق پر تصدق معرفت

    وہ خلافت دے گئی شان نیابت آپ کی

    عارف اللہ بھی آخر بقا بھی آپ ہیں

    منقبت میں کیا بیاں ہو شانِ عظمت آپ کی

    اک نظر پڑتی کرم تو سنور جاتی حیات

    کوش کوثرؔ پر کبھی ہوتی عنایت آپ کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے