خدا کے سامنے روز_جزا ہوں_گے تو ہم ہوں_گے
خدا کے سامنے روز جزا ہوں گے تو ہم ہوں گے
نوا سنج حقیقت لب کشا ہوں گے تو ہم ہوں گے
نہ ہوگا واں رسا کوئی رسا ہوں گے تو ہم ہوں گے
غلامان محمد مصطفیٰ ہوں گے تو ہم ہوں گے
بہ خلوت گاہ یزدانی صبا تک بھی نہ پہنچے گی
نوا بن کر دعا ہو کر رسا ہوں گے تو ہم ہوں گے
ہمیں پروا نہیں ہے تاب خورشید قیامت کی
کہ زیر دامن خیر الورا ہوں گے تو ہم ہوں گے
ہم اپنی تشنہ کامی پر ابھی سے پھولے بیٹھے ہیں
مئے کوثر سے پہلے آشنا ہوں گے تو ہم ہوں گے
غلامان محمدؐ ہم ہیں اور آزاد مشرب ہیں
ہمیں شرم خطاؤں سے رہا ہوں گے تو ہم ہوں گے
جناب ساقیٔ کوثر لب کوثر صلا دیں گے
صلائے عام کی پہلی صدا ہوں گے تو ہم ہوں گے
بہ حسرت ہم کو دیکھیں شہنشاہان خود آرا
کہ فردوس بریں میں اون کی جا ہوں گے تو ہم ہوں گے
مسیح و خضر دیکھیں گے ہمیں حیرت نگاہی سے
غلام مصطفیٰؐ زیر لوا ہوں گے تو ہم ہوں گے
شفاعت کا پیمبر کی بھروسا ہی نہیں راقمؔ
دم پرسش گرفتار بلا ہوں گے تو ہم ہوں گے
- کتاب : مرقع نعت (Pg. 17)
- Author : راقمؔ دہلوی
- مطبع : نظام المطابع، حیدرآباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.