صبح بھی اچھی لگی اور شام بھی اچھی لگی
صبح بھی اچھی لگی اور شام بھی اچھی لگی
مجھ کو سوتے جاگتے یادِ نبی اچھی لگی
خود تو فاقہ کش مگر کونین کے حاجت روا
رحمت للعالمیں کی مفلسی اچھی لگی
میرے آقا ہوکے جن گلیوں سے گذرے تھے کبھی
اب تک ان گلیوں میں خوشبو سی بسی اچھی لگی
دشمنوں نے بے لڑے تلواریں اپنی پھینک دیں
آب و تابِ تیغِ اخلاقِ نبی اچھی لگی
کہہ کے نعتِ مصطفیٰ میں جھوم جھوم اٹھا خمارؔ
عمر بھر میں آج اپنی شاعری اچھی لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.