تم سے ممکن ہے کس کو مفر مصطفیٰ
تم سے ممکن ہے کس کو مفر مصطفیٰ
تم جدھر ہو خدا بھی ادھر مصطفیٰ
ہر جگہ ہیں بہ شانِ دگر مصطفیٰ
حق نگر حق اثر حق نظر مصطفیٰ
کیا بشر؟ کیا شعورِ بشر مصطفیٰ
تم ہو نورِ خدا سر بسر مصطفیٰ
عرضِ پرداز ہے چشمِ تر مصطفیٰ
ہو خدا را کرم کی نظر مصطفیٰ
مصطفیٰ کے سوا کیا ہے کونین میں
فرش پر مصطفیٰ عرش پر مصطفیٰ
دے سکے جب نہ جبرئل ساتھ آپ کا
کون ہو آپ کا ہمسفر مصطفیٰ
مثل جن کا ازل سے ابد تک نہیں
آپ ایسے ہیں مثل بشر مصطفیٰ
ہم غریب آپ کی شان سمجھیں گے کیا
بھیجتے ہیں درود آپ پر مصطفیٰ
دیکھ سکتا ہے جلوہ وہی آپ کا
آپ دیتے ہیں جس کو نظر مصطفیٰ
سیرتِ پاک قرآن ہی قرآن ہے
آپ کا گھر ہے قرآن کا گھر مصطفیٰ
حق نے دی ہیں تمہیں جس قدر رفعتیں
تم میں ہے انکسار اس قدر مصطفیٰ
عرش پرواز کر دے جو انسان کو
وہ نظر ہے تمہاری نظر مصطفیٰ
کائنات آپ کے در کی محتاج ہے
ہم غلاموں پہ کیا منحصر مصطفیٰ
کس کے بس کا ہے قوسین کا مرحلہ
ہے تمہارا ہی تنہا گذر مصطفیٰ
انبیا و رسل اور بھی یوں تو ہیں
مصطفیٰ ہر طرح ہیں مگر مصطفیٰ
آج تک کس نے دیکھا ہے اللہ کو
سب کا ایمان ہے آپ پر مصطفیٰ
قبل آدم بھی ان کی نبوت ہے شوقؔ
کیا خبر کب سے ہیں جلوہ گر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.