محمد مصطفیٰ محشر میں طہٰ بن کے نکلیں گے
محمد مصطفیٰ محشر میں طہٰ بن کے نکلیں گے
اٹھا کر میم کا پردہ ہویدا بن کے نکلیں گے
حقیقت جن کی مشکل تھی تماشا بن کے نکلیں گے
جسے کہتے ہیں بندہ قل ھواللہ بن کے نکلیں گے
بجاتے تھے جو انی عبدہ کی بانسری ہر دم
خدا کے عرش پر انی انا اللہ بن کے نکلیں گے
لباسِ آدم پہنا جہاں نے آدمی سمجھا
مزین بن کے آئے تھے تجلی بن کے نکلیں گے
بشر کے رنگ میں بیرنگ ہی کا جلوہ پنہاں تھا
بشر کے رنگ والے صبغۃ اللہ بن کے نکلیں گے
رسولوں کے نبیوں کے قیامت میں حکومت سے
وہ مالک بن کے نکلیں گے وہ مولیٰ بن کے نکلیں گے
حسیں ایسے کہ جن کو دیکھ کر یوسف بھی محشر میں
بشکلِ پیرِ کنعانی زلیخا بن کے نکلیں گے
لواءِالحمد لے کر احمدِ بے میم یا اللہ
محمد یارؔ کے دل کی تمنا بن کے نکلیں گے
- کتاب : دیوان محمدی (Pg. 151)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.