بغیر عشقِ نبی زندگی ادھوری ہے
نماز میں بھی درود آپ پر ضروری ہے
حضور کی بشریت بھی کتنی نوری ہے
خرد حجاب ہے دیوانگی حضور ہے
ظہور مثل بشر وہ حجاب نوری ہے
قریب ہو کے بھی دل کو گمانِ دوری ہے
لطافت بدن ایسی کہ کھنچ گیا پٹکہ
کمال ایسا کہ شان بشر بھی پوری ہے
مقام صاحب اسریٰ کا کیا تعین ہو
عروجِ عرش بھی اک لمحۂ عبوری ہے
ہے اتصال مکمل کا نام گمشدگی
نبی کی یاد کا مطلب نبی سے دوری ہے
نہیں ہے حد کوئی راہ نبی شناسی کی
یہاں شعور کا مفہوم، بے شعوری ہے
خدا ہر اک سے مخاطب براہِ راست نہیں
توسط آپ کا دونوں طرف ضروری ہے
کسی کو علم نہیں شہرِ علمِ مطلق کا
رسول پاک کی جو نعت ہے ادھوری ہے
یہ راز شوقؔ بتاتا ہے قربِ او ادنیٰ
ز فرق تابہ قدم جسمِ پاک نوری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.