Font by Mehr Nastaliq Web

‎جہاں کی باتوں کو بھول کر اب رسولِ رحمت کی بات کیجیے

خواجہ شایان حسن

‎جہاں کی باتوں کو بھول کر اب رسولِ رحمت کی بات کیجیے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    ‎جہاں کی باتوں کو بھول کر اب رسولِ رحمت کی بات کیجیے

    ‎یہ ماہِ آمد ہے مصطفیٰ کی ان ہی کی عظمت کی بات کیجیے

    ‎دلوں کی ظلمت مٹائی جس نے اسی ہدایت کی بات کیجیے

    ‎جو آئے افضل رسول بن کر ان ہی کی مدحت کی بات کیجیے

    ‎یہ ہم سے ہرگز نہ ہوسکے گا کہ ان کی عصمت پہ آنچ آئے

    ‎ہم اپنی عزت کا کیا کریں گے، نبی کی عزت کی بات کیجیے

    ‎وہ جن کے صدقے بنی ہے دنیا، ملا ہے عقبیٰ، سجی ہے جنت

    ‎ان ہی کے اوپر درود پڑھیے، ان ہی کی رفعت کی بات کیجیے

    ‎فلک نے جن کو عظیم دیکھا، زمیں نے جن کو کریم پایا

    ‎خدا نے جن کو مقام بخشا ان ہی کی سیرت کی بات کیجیے

    ‎خدا نے جن کو تمام نبیوں کے معجزوں کا کمال بخشا

    ‎شقِ قمر کا بھی ذکر کیجیے، شفا و برکت کی بات کیجیے

    ‎جو ہیں رسولوں میں سب سے افضل، جنہیں شفاعت کا حق ملا ہے

    ‎جو ہیں مکینِ مقامِ محمود ان کی عظمت کی بات کیجیے

    ‎وہ جن کے دم سے زمانے بھر میں چراغِ الفت ہوا ہے روشن

    ‎جو شافع المذنبیں ہیں شایانؔ ان کی شفقت کی بات کیجیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے