Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بکھر گیا تھا مرا مقدر، نبی کے صدقے نکھر گیا ہوں

خواجہ شایان حسن

بکھر گیا تھا مرا مقدر، نبی کے صدقے نکھر گیا ہوں

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    بکھر گیا تھا مرا مقدر نبی کے صدقے نکھر گیا ہوں

    فضاؤں نے بھی گلے لگایا درود پڑھ کر جدھر گیا ہوں

    ہمیں بھلا کون جانتا تھا کسے ہماری تھی فکر آقا

    تمہاری نسبت کی ہے یہ برکت کہ ہر طرف پر اثر گیا ہوں

    چلا تھا دنیا کی سمت جس دم پھسل پھسل کر میں گر رہا تھا

    چلا ہوں طیبہ کی سمت جب سے قدم قدم پر سنور گیا ہوں

    مجھے ہے مولا علی سے نسبت حسین ابن علی سے نسبت

    انہی کے نقش قدم پہ چل کر میں کامرانی سے بھر گیا ہوں

    مرے جنازے پہ اشک کیوں کر بہا رہے ہو سنو تو پہلے

    مرا نہیں ہوں غم نبی میں ادھر سے اٹھ کر ادھر گیا ہوں

    وہی ہیں میرے حقیقی محسن ہے مجھ پہ احسان پنجتن کا

    وہ رہنمایان راہ جنت جدھر گئے ہیں ادھر گیا ہوں

    یہی ہے شایانؔ شان اپنے کہ لب پہ نام نبی ہو ہر دم

    لیا محمدؐ کا نام جب بھی فضا میں خوشبو سا بھر گیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے