اے حسین ابن علی اے آفتاب کربلا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
اے حسین ابن علی اے آفتاب کربلا
اے جگر بند علی اے نور چشم مصطفیٰ
اے حسین ابن علی آپ کربلا کے آفتاب ہیں، علی مرتضٰی کے فرزند اور حضرت محمد مصطفیٰ کے نور چشم ہیں۔
روئے باطل از ضیائے روئے پاکت در حجاب
ظلمتِ طاغوت را عزم تو پیغامِ فنا
باطل کا چہرہ آپ کے روئے مبارک کی روشنی سے چھپنے پر مجبور ہو گیا، آپ کے عزم محکم سے گمراہی کے اندھیرے فنا کے گھاٹ اُتر گیے۔
نور مطلق از جمالِ باطنت کردہ ظہور
کور چشماں خیرہ تر گشتہ ز نورِ کبریا
آپ کے جمالِ باطن سے نور مطلق کا ظہور ہوا، کور چشموں کی آنکھیں اس خدائی نور سے خیرہ ہوگئیں۔
مہر عالم تابِ حق، رخشید از روئے مبیں
قلب مؤمن از تجلائے قدم یا بد ضیا
آپ کے چہرۂ منور سے دنیا کو روشن کرنے والا حق کا آفتاب چمکا، آپ کے قدم کی تجلی سے مومن کا دل روشنی پاتا ہے۔
اے توئی قرآنِ ناطق معنی ذبحِ عظیم
بر کشید از خون دلِ صد نقشِ تسلیم و رضا
آپ ہی قرآن ناطق ہیں اور آپ ہی ذبح عظیم کے مصداق ہیں، آپ نے اپنے خون دل سے تسلیم ور ضا کے سیکڑوں نقش بنا دئیے۔
لرزہ بر اندام استبداد از فیض نگاہ
از سرِ خود دادہ ای دین محمد را بقا
آپ کی نظرِ جلالت سے ظلم لرزہ براندام ہوگیا اور آپ نے اپنا سردے کر دینِ محمد کو بقائے دوام بخشی۔
تا ابد دین مبیں را چوں رہا نیدی ز شر
شد معزؔ قربانِ راہت اے سوار کربلا
آپ نے دین مبیں کو ہمیشہ کے لیے شر سے آزاد فرمایا، اے سوار کربلا آپ کی راہ میں معزؔ خود قربان ہوگیا۔
- کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 302)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.