رونمائی اسے ہر چند کہ منظور نہیں
رونمائی اسے ہر چند کہ منظور نہیں
رگِ گردن سے وہ کچھ بھی تو مگر دور نہیں
جب دکھائی دیتا ہے نور خدا مجھے
خواہش بقا کی ہے نہ ہے فکرِ فنا مجھے
دیتا ہے ہم کو شاد سبھی کچھ وہ بے طلب
قربان کیوں نہ جائیں گے ایسے خدا کے ہم
خاک کا پتلا بنایا ہے مجھے اللہ نے
خاکساری کیوں نہ شیوہ ہو کہ میں وہ خاکسار
- کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 120)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.