Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر نفس میں دل کی بیتابی بڑھاتے جائیے

ماہر القادری

ہر نفس میں دل کی بیتابی بڑھاتے جائیے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    ہر نفس میں دل کی بیتابی بڑھاتے جائیے

    دور رہ کر بھی مرے نزدیک آتے جائیے

    اک ذرا تھم تھم کے پردے کو اٹھاتے جائیے

    دیکھنے والوں کی نظریں آزماتے جائیے

    میرے اس ظلمت کدے کو جگمگاتے جائیے

    ہو سکے تو میری خاطر مسکراتے جائیے

    پھر اسی انداز سے نظریں ملاتے جائیے

    حوصلے دردِ محبت کے بڑھاتے جائیے

    رفتہ رفتہ خود کو دیوانہ بناتے جائیے

    حسن کی دلچسپیوں کے کام آتے جائیے

    رہ گیا ہے آرزو کا اک لرزتا سا چراغ

    جاتے جاتے آج اس کو بھی بجھاتے جائیے

    عقل کہتی ہے دوبارہ آزمانا جہل ہے

    دل یہ کہتا ہے فریبِ دوست کھاتے جائیے

    آ ہی جائے گا کوئی قسمت کا مارا قیس بھی

    ہر طرف دامِ رخِ لیلیٰ بجھاتے جائیے

    میں نے کچھ فطرت ہی پائی ہے عجب مشکل پسند

    میری ہر مشکل کو مشکل تر بناتے جائیے

    پھر نگاہوں کو تجلی کی ضرورت ہی نہ ہو

    ایک بجلی آج ایسی بھی گراتے جائیے

    یاد ہے ماہرؔ مجھے ان کا وہ کہنا یاد ہے

    آج تو بس رات بھر غزلیں سناتے جائیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے