اسے طوفان کی شدت سے کیا آزردگی ہوگی
اسے طوفان کی شدت سے کیا آزردگی ہوگی
خدا کا نام لے کر جس نے کشتی چھوڑ دی ہوگی
وہ آئے اور بھی بیتابیٔ دل بڑھ گئی ہوگی
محبت نے محبت کی نظر پہچان لی ہوگی
شبِ غم گریۂ پیہم سے کیا تسکیں ہوئی ہوگی
کسی کے دل کی دنیا اور ویراں ہوگئی ہوگی
اسے دنیا کی فانی لذتوں سے کیا خوشی ہوگی
وہ دل جس نے محبت کی خلش محسوس کی ہوگی
چمن میں تشنہ لب میکش کی حالت دیدنی ہوگی
گھٹاؤں کے خنک سایہ میں توبہ ٹوٹتی ہوگی
نقاب ان کے عتاب آمیز رخ سے اٹھ رہی ہوگی
بڑی ہی کشمکش میں حسرتِ نظارگی ہوگی
ذرا سی اک خلش پر اس قدر گھبرا گیا اے دل
ابھی کیا ہے ابھی تو درد کی چارہ گری ہوگی
بڑے شوق و توجہ سے سنا دل کے دھڑکنے کو
میں یہ سمجھا کہ شاید آپ نے آواز دی ہوگی
خبر آئی ہے وہ تشریف فرما ہونے والے ہیں
مرے ظلمت کدے میں آج ماہرؔ روشنی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.