چار سو اللہ کی رحمت کا بادل چھا گیا
چار سو اللہ کی رحمت کا بادل چھا گیا
پھر محمد کی ولادت کا مہینا آ گیا
اپنے مرکز کی طرف انسانیت پھر آ گئی
حسن دل کی آتشِ نم خوردہ کو بھڑکا گیا
دیکھ کر مہر نبوت کی جہاں آرائیاں
سنگِ اسود کے لبوں پر بھی تبسم آ گیا
تاجدارِ انبیا کے خیر مقدم کے لیے
آسماں وقتِ سحر تاروں کا مینہ برسا گیا
اس کے جلووں کی ضرورت آج بھی دنیا کو ہے
جو زمانہ میں اجالا ہر طرف پھیلا گیا
بدر کے میداں میں خود آ کر وہ روح کائنات
ہم مسلمانوں کو راز زندگی سمجھا گیا
تھا جو سرتاپا صدائے اشہد ان لا الٰہ
جس کا کلمہ زندگی بن کر جہاں پر چھا گیا
در حقیقت میری بخشش کی کوئی صورت نہ تھی
سچ یہ ہے ماہر کہ عشقِ مصطفیٰ کام آگیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.