Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کس بیم و رجا کے عالم میں طیبہ کی زیارت ہوتی ہے

ماہر القادری

کس بیم و رجا کے عالم میں طیبہ کی زیارت ہوتی ہے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    کس بیم و رجا کے عالم میں طیبہ کی زیارت ہوتی ہے

    اک سمت شریعت ہوتی ہے اک سمت محبت ہوتی ہے

    اس دل پہ خدا کی رحمت ہو جس دل کی یہ حالت ہوتی ہے

    اک بار خطا ہو جاتی ہے، سو بار ندامت ہوتی ہے

    اے صلی علیٰ! ایک ایک ادا اللہ کی آیت ہوتی ہے

    ہے روئے محمد پیشِ نظر قرآں کی تلاوت ہوتی ہے

    اک وہ بھی مقدر ہوتا ہے اک ایسی بھی قسمت ہوتی ہے

    بو جہل یوں ہی رہ جاتا ہے، بو ذر کو ہدایت ہوتی ہے

    جو بات وہ فرما دیتے ہیں معیارِ صداقت ہوتی ہے

    دستورِ عمل بن جاتی ہے اور دین میں حجت ہوتی ہے

    طیبہ کے ببولوں کے کانٹے پھولوں سے بھی نازک تر نکلے

    تلوؤں کو بھی لذت ملتی ہے، آسودہ طبیعت ہوتی ہے

    مقصودِ جہاں، محبوبِ خدا اور اس پہ یہ شانِ فقر و غنا

    کپڑے بھی وہ خود دھولیتے ہیں فاقوں کی بھی عادت ہوتی ہے

    ’’اتممت علیکم‘‘ فرما کر اللہ نے خود اعلان کیا

    اتمامِ کرم اب ہو تو چکا، بس ختم نبوت ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے