جس کا مشتاق ہے خود عرش بریں آج کی رات
جس کا مشتاق ہے خود عرش بریں آج کی رات
اُمّ ہانی کے وہ گھر میں ہے مکیں آج کی رات
آنکھ میں عرضِ تمنا کی جھلک لب پہ درود
آئے اِس شان سے جبریلِ امیں آج کی رات
سارے نبیوں کے ہیں جھرمٹ میں نبی آخر
قابلِ دید ہے اقصیٰ کی زمیں آج کی رات
نور کی گرد اڑاتا ہوا پہنچا جو براق
رہ گزر بن گئی تاروں کی جبیں آج کی رات
اک مقام آیا کہ جبریل کا بھی ساتھ چھٹا
وہ ہیں اور سلسلہ نور مبیں آج کی رات
عالم قدس کے اسرار کوئی کیا جانے
وہ ہی وہ ہیں نہ زماں ہے نہ زمیں آج کی رات
مسکرائے جو نبی دیکھ کے جنت کی طرف
اور بھی ہوگئی فردوس حسیں آج کی رات
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ اول (Pg. 167)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.