ہو عطا وہ عروجِ نظر مصطفیٰ
ہو عطا وہ عروجِ نظر مصطفیٰ
علم و فن کے ہوں جس میں گہر مصطفیٰ
گر عطا ہوں مجھے بال و پر مصطفیٰ
اڑ کے پہنچوں نگا بارِ دگر مصطفیٰ
ہوں مدینہ میں شام و سحر مصطفیٰ
ڈالیے یوں کرم کی نظر مصطفیٰ
چین پالوں جو آئے نظر مصطفیٰ
دیکھ لوں آپ کو آنکھ بھر مصطفیٰ
دیکھنے آپ کو اک نظر مصطفیٰ
کب سے بے چین ہے چشمِ تر مصطفیٰ
نورِ ذاتِ قدم شمعِ بزم حرم
آپ کی شان ہے سر بہ سر مصطفیٰ
یہ تمنا ہے آجائیں ہم کو نظر
پھر سے طیبہ کے دیوار و در مصطفیٰ
پائے اقدس پہ رکھ دوں گا اپنی جبیں
خواب میں میرے آئیں اگر مصطفیٰ
رہبری راہ حق کی ہو ان کو عطا
راہِ حق سے جو ہیں بے خبر مصطفیٰ
مژدۂ جاں فزا حق نے ان کو دیا
جو چلیں آپ کی راہ پر مصطفیٰ
آپ کے در سے وابستہ ہو کر فہیمؔ
کیسے بھٹکے گا وہ در بدر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.