تمہیں ہو کعبۂ اہلِ وفا غریب نواز
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
تمہیں ہو کعبۂ اہلِ وفا غریب نواز
تمہیں ہو قبلہ و قبلہ نما غریب نواز
تمہارے تشنہ جمالوں میں ایک ہم بھی ہیں
قتیلِ خنجر ناز و ادا غریب نواز
تمہارے رخ کا تصور تمہاری زلف کی یاد
مراد وظیفہ ہے صبح و مسافر غریب نواز
لگا دوراہ پہ بے راہ ہو رہا ہوں میں
کہ تم ہو ہادئی راہِ صفا غریب نواز
مجھے غرض نہیں دنیا کے چارہ سازوں سے
سراپا درد ہوں میں تم دوا غریب نواز
ہمیں جو کہنا ہے کہتے رہیں گے عجز کے ساتھ
سنو سنو نہ سنو التجا غریب نواز
کرم کرم کہ کرم کے امیدوار ہیں ہم
کہ بے دلوں کے ہو تم آسرا غریب نواز
دوائے درد محبت یہیں سے بنٹتی ہے
گلی ہے آپ کی دارالشفا غریب نواز
جو مجھ پہ چشمِ کرم ہو تو اس کا فضل بھی ہو
جدھر ہوں آپ ادھر ہو خدا غریب نواز
معاف کیجیے بے باکیاں محبت کی
ابھی ادب سے ہوں نا آشنا غریب نواز
ہیں خاک میکدۂ عشق نام ہے محمودؔ
نہ متقی ہیں نہ ہم پارسا غریب نواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.