میں مقتدی بھی ہوں میں ہی صف_امام میں ہوں
میں مقتدی بھی ہوں میں ہی صف امام میں ہوں
فنائے ذات علی ہوں عجب مقام میں ہوں
شعاع شمس و قمر ہیں تجلیاں اپنی
میں اپنی شان کریمی سے فیض عام میں ہوں
بہار باغ سے خرم ہیں بلبل و گلچیں
میں اپنے شاہد و گل رو کے انتظام میں ہوں
کسی کے زلف و رخ صاف کے تصور میں
گہے حلب میں ہوں گاہے سواد شام میں ہوں
تمہاری زلف کا سودا وبال جان ہوا
رہائی ہونی ہے مشکل آ دل لے دام میں ہوں
جو پوچھا ساجد بیدل سے حال رو کے کہا
خرابی دل محزوں کے اہتمام میں ہوں
- کتاب : بزم ابوالعلا، جلد دوم (Pg. 212)
- Author : انجم اکبرآبادی
- مطبع : وابستگان ابوالعلائیہ، کراچی (1989)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.