زمانے بھر میں پھر میری نرالی شان ہو جائے
زمانے بھر میں پھر میری نرالی شان ہو جائے
اگر تم سے میرے خواجہ میری پہچان ہو جائے
تمہارے آستانے کی یہ اک ادنیٰ کرامت ہے
بھکاری بن کے جو آ جائے وہ سلطان ہو جائے
یہ سب منسوب ہے اس شخصیت کے نامِ نامی سے
جو ان کا ہو ولی ٹھہرے پھرے شیطان ہو جائے
ادا کرتا رہوں تا عمر میں اسلاف کی سنت
کرم اتنا تو مجھ پر حافظِ ذیشان ہو جائے
لٹا دی ہے جنہوں نے زندگانی پیر و مرشد پر
نچھاور ان کے قدموں میں ہماری جان ہو جائے
میں سید ہوں غزالیؔ اس لیے بس حق ہی بولوں گا
اگرچہ اس کی خاطر جان بھی قربان ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.