Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھر لاؤں میں جا کر آنکھوں میں طیبہ کے حسیں نظاروں کو

ڈاکٹر منصور فریدی

بھر لاؤں میں جا کر آنکھوں میں طیبہ کے حسیں نظاروں کو

ڈاکٹر منصور فریدی

MORE BYڈاکٹر منصور فریدی

    بھر لاؤں میں جا کر آنکھوں میں طیبہ کے حسیں نظاروں کو

    پھر اپنی نگاہوں سے ان کا دیدار کراؤں یاروں کو

    سودے ہوں محبت کے سر میں افکار ثنا تب ملتی ہیں

    کاندھوں پہ نہ رکھی جائیں گی درکار ہیں سرد ستاروں کو

    شاداب تمناؤں کا چمن آکر مرے دل میں فرمائیں

    حاصل ہوا جن کا فیض قدم بستیٔ صحرا کہساروں کو

    بے چاروں کا چارہ نام نبی دکھ درد میں یارا نام نبی

    اس نام کی برکت کیا کہیے ملتی ہے شفا بیماروں کو

    ہر گوشۂ دنیا میں ہر دم روشن ہے چراغ آل نبی

    تقسیم ضیا کا ذمہ ملا ہے زہرا کے مہ پاروں کو

    منصور فریدیؔ کام رکھو بس عشق میں ان کے جلووں سے

    ہر سمت نظر کو رسوا کریں یہ زیبا نہیں خودداروں کو

    مأخذ :
    • کتاب : Takhilat (Pg. 226)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے