بھر لاؤں میں جا کر آنکھوں میں طیبہ کے حسیں نظاروں کو
بھر لاؤں میں جا کر آنکھوں میں طیبہ کے حسیں نظاروں کو
ڈاکٹر منصور فریدی
MORE BYڈاکٹر منصور فریدی
بھر لاؤں میں جا کر آنکھوں میں طیبہ کے حسیں نظاروں کو
پھر اپنی نگاہوں سے ان کا دیدار کراؤں یاروں کو
سودے ہوں محبت کے سر میں افکار ثنا تب ملتی ہیں
کاندھوں پہ نہ رکھی جائیں گی درکار ہیں سرد ستاروں کو
شاداب تمناؤں کا چمن آکر مرے دل میں فرمائیں
حاصل ہوا جن کا فیض قدم بستیٔ صحرا کہساروں کو
بے چاروں کا چارہ نام نبی دکھ درد میں یارا نام نبی
اس نام کی برکت کیا کہیے ملتی ہے شفا بیماروں کو
ہر گوشۂ دنیا میں ہر دم روشن ہے چراغ آل نبی
تقسیم ضیا کا ذمہ ملا ہے زہرا کے مہ پاروں کو
منصور فریدیؔ کام رکھو بس عشق میں ان کے جلووں سے
ہر سمت نظر کو رسوا کریں یہ زیبا نہیں خودداروں کو
- کتاب : Takhilat (Pg. 226)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.