نذر خیر_البشر ہو_گئی
نذر خیر البشر ہو گئی
اب نظر معتبر ہو گئی
ان کے مستوں کی بے چارگی
دہر کی چارہ گر ہو گئی
رحمتیں نگہ عاشق پہ ہیں
منتظر منتظر ہو گئی
حسن کو پیار آہی گیا
عاشقی کار گر ہو گئی
پیش سرکارؐ اپنی نظر
زیر ہو کر زبر ہو گئی
زلزلہ کیا کہوں عشق کے
عقل زیر و زبر ہو گئی
ڈھل گئی عقل کی شام جب
عشق کی دوپہر ہو گئی
ہو گیا فضل اللہ کا
مصطفیٰ کی نظر ہو گئی
وہ فریدیؔ جدھر کو چلے
مشک وہ رہ گزر ہو گئی
- کتاب : Takhilat (Pg. 237)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.