یہی ہے عرض یہی التجا غریب_نواز
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
یہی ہے عرض یہی التجا غریب نواز
کہ پھر ہو آج در فیض وا غریب نواز
میں جان لوں کہ مجھے مل گیا مرا مقصود
اگر یہ جان ہو تم پر فدا غریب نواز
خطر ہو کس طرح طوفاں کا اس سفینے کو
کہ جس کے آپ ہی ہیں نا خدا غریب نواز
خدا کے واسطے اس وقت لاج رکھ لیجے
اب اٹھ چکا ہے یہ دست دعا غریب نواز
ہے اس طلب میں دل آرزو طلب اپنا
مری جبیں ہو ترا نقش پا غریب نواز
خدا کے واسطے منظورؔ پر کرم کیجے
ہے یہ بھی آپ کے در کا گدا غریب نواز
- کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 41)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.