Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مبارک اہل ہستی رحمۃ اللعالمیں آیا

مسعود لکھیم پوری

مبارک اہل ہستی رحمۃ اللعالمیں آیا

مسعود لکھیم پوری

MORE BYمسعود لکھیم پوری

    مبارک اہل ہستی رحمۃ اللعالمیں آیا

    محمد سر وحدت، حاملِ دینِ متیں آیا

    شہنشاہِ دو عالم، شرع کا مسند نشیں آیا

    نوید ابن مریم، شان رب العالمیں آیا

    قریب حق شب معراج ختم المرسلیں آیا

    زہے رفعت کہاں پر ساکنِ فرش زمیں آیا

    عرب پر چھا گئی کالی گھٹا جب بت پرستی کی

    خدا کے حکم سے وہ آفتابِ داد ودیں آیا

    مٹائے ظلم و جور کفر و بدعت کیا زمانے سے

    لیے امن واماں دنیا میں وہ حق کا امیں آیا

    یہ کس کی شان میں ”لولاک“ فرمایا ہے خالق نے

    محمد باعثِ ایجاد افلاک و زمیں آیا

    کہاں کا حشر، کیسا نشر، فردائے قیامت کیا

    نوید اے امت عاصی شفیع المذنبیں آیا

    کھلے عالم پہ رمزِ سر اللہ “وجمیل“ آخر

    جہاں میں شور ہے محبوب رب العالمیں آیا

    جھکے سر انبیائے ما سلف کی بابِ احمد پر

    قدم بوسی کی لے کر آرزو روح الامیں آیا

    مٹا دی کفر کی ظلمت ظہورِ شانِ رحمت نے

    طلوعِ صبح کے مانند نورِ اولیں آیا

    زباں پر ”رب ہبلی امتی“ جاری رہا ہر دم

    کوئی عالم میں کب ایسا شفیع المذنبیں آیا

    قمر کو دو کیا احمد نے انگلی کے اشارے سے

    رسالت کی شہادت کے لیے ماہِ مبیں آیا

    جمال احمدی صل علیٰ یوسف کو کیا نسبت

    نظر کنعانیوں کو کب کوئی ایسا حسیں آیا

    مکمل ہو چکی دنیا میں جب تعلیم دین حق

    بہ ارشادِ خدائے پاک وقت واپسیں آیا

    رہا باقی نہ کوئی طالب و مطلوب میں پردہ

    محمد مصطفیٰ مسعودؔ جب حق کے قریں آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے