Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مسند نشینِ سر ولایت کہ حیدر است

مستان شاہ مجذوب کابلی

مسند نشینِ سر ولایت کہ حیدر است

مستان شاہ مجذوب کابلی

MORE BYمستان شاہ مجذوب کابلی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    مسند نشینِ سر ولایت کہ حیدر است

    حبل المتین فقرِ محمد مقرر است

    اسرار ولایت کے مسند نشین جو حضرت حیدر ہی ہیں وہی لازماً حضرت محمد کے فقر کی مضبوط رسی ہیں۔

    شاہ رسل و نور سبل ختم انبیا

    گفتہ کہ من مدینۂ علم، علی در است

    رسولوں کے بادشاہ اور جادۂ حق کا نور یعنی حضرت خاتم الانبیا نے فرمایا ہے کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی دروازہ ہیں۔

    سر ازل و مہر ابد شاہِ انس و جاں

    تاج الشرف و خرقہ ’’الفقر‘‘ در بر است

    آپ ازل کے راز دار اور ابد کے آفتاب اور جن وانس کے بادشاہ ہیں، آپ تاج شرف ہیں اور الفقر آپ کا ملبوس ہے۔

    شہبازِ اوجِ وحدت و سیمرغ قافِ قدس

    سلطانِ ہفت کشو رو مولائے قنبر است

    آپ وحدت کی بلندیوں کے شہباز اور قاف قدس کے سیمرغ ہیں، آپ ہفت اقلیم کے بادشاہ اور حضرت قنبر کے مولا ہیں۔

    نقش جمالِ مہر تومی بندم اندروں

    حسنت مرا بذاتِ خدا وند رہبر است

    آپ کی محبت کے جمال کا نقش میرے دل پر کندہ ہے، آپ کا حسن، ذاتِ خداوندی کی رہبری کرتا ہے۔

    مارا بسر خیالِ تو، اے شاہِ اؤلیا

    ہر کس سزد خیال کسے را کہ در سر است

    اے شاہِ اؤلیا، ہمارے سر میں آپ کا خیال ہے اورجس کے سر میں جو خیال ہوتا ہے وہ اس کا سزاوار ہے۔

    در زور بازوئے تو یداللہ شاہد است

    اندر نہیب رزم تو اللہ اکبر است

    آپ کی قوت بازو پر ید اللہ شاہد ہے اور آپ کی ہولناک جنگوں میں اللہ تعالیٰ سب سے بڑا (یاور) ہے۔

    مستیش تا ابد نہ شود مبدلِ خمار

    مستان شہ کہ مست ز اسرار حیدر است

    مستان شاہ جو سر حیدری سے مست ہے، اُس کی مستی ابد تک خمار میں تبدیل نہیں ہو سکتی۔

    مأخذ :
    • کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 244)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے