Font by Mehr Nastaliq Web

گلشن عالم کے گوشوں میں گونج رہا ہے نام محمد

غلام محمد ترنمؔ

گلشن عالم کے گوشوں میں گونج رہا ہے نام محمد

غلام محمد ترنمؔ

MORE BYغلام محمد ترنمؔ

    گلشن عالم کے گوشوں میں گونج رہا ہے نام محمد

    ڈالی ڈالی پتا پتا دیتے ہیں پیغام محمد

    طیبہ کے میخانے میں ہے نور و مستی کیف و نکہت

    بادہ عرفاں مہکا مہکا روشن روشن جامِ محمد

    نور صداقت روح دیانت ایک بصیرت ایک حقیقت

    بستی بستی صحرا صحرا پھیلا ہے اسلام محمد

    نیر رخشاں، انجم تاباں، ماہ فروزاں، صبح درخشاں

    طور بداماں، جلوہ ساماں، نور مجسم، بام محمد

    ذہن بھی سہارا بن جائیں گے محشر میں اکرام محمد

    پھر بھی سہارا بن جائیں گے محشر میں اکرام محمد

    ذروں میں تنویر وحدت، پھولوں میں مہتاب رنگت

    اللہ اللہ ان کا زمانہ، صبح سے روشن شامِ محمد

    نگہ ترحم، بہر ترنمؔ ایک بہار افروز تبسم

    برسوں سے ہے جان تکلم خلق کی عظمت نام محمد

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ علماء امرتسر (Pg. 238)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے