وہ جدھر جلوہ بار پھرتے ہیں
وہ جدھر جلوہ بار پھرتے ہیں
لوگ دیوانہ وار پھرتے ہیں
بزم انجم میں، محفلِ گل میں
آپ ہی کے شکار پھرتے ہیں
کس کی قسمت میں ہے مئے عرفاں
پینے والے ہزار پھرتے ہیں
یاد آتا ہے التفاتِ رسول
دن جو بے اختیار پھرتے ہیں
تیرے فردوس کی مہک کے لیے
پاسبان بہار پھرتے ہیں
ہر طرف ہے ہجوم سرمستاں
ہر طرف جاں نثار پھرتے ہیں
اے ترنمؔ جہاں ہے پنبہ بہ گوش
کب سے ہم نغمہ بار پھرتے ہیں
- کتاب : تذکرہ علماء امرتسر (Pg. 232)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.