Font by Mehr Nastaliq Web

وہ جدھر جلوہ بار پھرتے ہیں

غلام محمد ترنمؔ

وہ جدھر جلوہ بار پھرتے ہیں

غلام محمد ترنمؔ

MORE BYغلام محمد ترنمؔ

    وہ جدھر جلوہ بار پھرتے ہیں

    لوگ دیوانہ وار پھرتے ہیں

    بزم انجم میں، محفلِ گل میں

    آپ ہی کے شکار پھرتے ہیں

    کس کی قسمت میں ہے مئے عرفاں

    پینے والے ہزار پھرتے ہیں

    یاد آتا ہے التفاتِ رسول

    دن جو بے اختیار پھرتے ہیں

    تیرے فردوس کی مہک کے لیے

    پاسبان بہار پھرتے ہیں

    ہر طرف ہے ہجوم سرمستاں

    ہر طرف جاں نثار پھرتے ہیں

    اے ترنمؔ جہاں ہے پنبہ بہ گوش

    کب سے ہم نغمہ بار پھرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ علماء امرتسر (Pg. 232)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے