حضرت نے نقش وحدت دل پر بٹھا دیے ہیں
حضرت نے نقش وحدت دل پر بٹھا دیے ہیں
ذہنوں سے غفلتوں کے پردے اٹھا دیے ہیں
جچتے نہیں نظر میں نقش و نگار عالم
روئے نبی نے ایسے جلوے دکھا دیے ہیں
قلب رسول میں تھا امت کا غم یہاں تک
آنکھوں سے آنسوؤں کے چشمے بہا دیے ہیں
ہے یہ بھی فیض بخشی حبِ حبیب حق کی
داغ گناہ دل سے سارے مٹا دیے ہیں
اللہ کی اطاعت ایمان ہے ہمارا
حضرت نے ایسے نغمے ہم کو سنا دیے ہیں
بیداری جہاں کا ایسا سبق دیا ہے
مدت سے سونے والے انساں جگا دیے ہیں
اب دل میں ہیں ترنمؔ یاد نبی کے جلوے
غم اپنی زندگی کے ہم نے بھلا دیے ہیں
- کتاب : تذکرہ علماء امرتسر (Pg. 233)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.