Font by Mehr Nastaliq Web

مرے دل میں ہزاروں جلوے ہیں مجھے تابش رخ کی ضیا کی قسم

غلام محمد ترنمؔ

مرے دل میں ہزاروں جلوے ہیں مجھے تابش رخ کی ضیا کی قسم

غلام محمد ترنمؔ

MORE BYغلام محمد ترنمؔ

    مرے دل میں ہزاروں جلوے ہیں مجھے تابش رخ کی ضیا کی قسم

    میں ہوں بندہ شاہد ارض و سما، مجھے شاہد ارض و سما کی قسم

    مرے سر پہ ہے سایہ لطف و کرم، مجھے پرسش عصیاں سے کیا غم

    مجھے فکر نہیں ہے جہنم کی، تری بخشش و جود و سخا کی قسم

    مجھے بزم جہاں سے کام نہیں کہ مذاق طلب مرا خام نہیں

    جہاں ذکر محمد ہوتا ہے، مری بزم وہی ہے خدا کی قسم

    مجھے زیست کی راہ گزاروں پر ہر لحظہ ہے چلنا شام و سحر

    کوئی فکر مقام و قیام نہیں، مجھے گردش صبح و مسا کی قسم

    ہنس ہنس کے ملے ہیں دشمن سے، ہر جابر و ظالم و پر فن سے

    نہیں دیکھا کسی میں یہ استغنا، مجھے شیوۂ صبر و رضا کی قسم

    ترا عشق ہی میرا حاصل ہے، ترا عشق ہی میری منزل ہے

    ترے در سے کبھی نہ اٹھوں گا، مجھے اپنی ہی روح وفا کی قسم

    میرے دل میں وہ نغمے پنہاں ہیں، مرے دل میں وہ جذبے خنداں ہیں

    کہ جہان ترنمؔ رقصاں ہے اسی بربطِ نغمہ سرا کی قسم

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ علماء امرتسر (Pg. 234)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے