میسر ہو یا رب فضائے مدینہ
میسر ہو یا رب فضائے مدینہ
بہار آفریں ہے ہوائے مدینہ
شہنشاہ کی کچھ حقیقت نہیں ہے
وقار آشنا ہے گدائے مدینہ
وہیں ختم ہو زندگی کی مسافت
نظر جس گھڑی مجھ کو آئے مدینہ
زیارت ہوئی اور دل جاگ اٹھا
نگاہوں کے دامن پہ لائے مدینہ
نظر کو مقدس سکوں مل رہا ہے
بہت ہی بھلی ہے فضائے مدینہ
وطن میں نہ ہو روح بیتاب کیوں کر
کہ سر میں بھری ہے ہوائے مدینہ
اسی کا مقدر ہے یاور جہاں میں
جسے بھی مقدر دکھائے مدینہ
مدینے کی حسرت میں ہم مضطرب ہیں
مدینہ دکھا اے خدائے مدینہ
عطا ہو شرف اس کو دیدار کا اب
ترنمؔ بھی ہے ہم نوائے مدینہ
- کتاب : تذکرہ علماء امرتسر (Pg. 235)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.