Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محبوبِ خدا فخر رسل خاصۂ داور

نیر کاکوروی

محبوبِ خدا فخر رسل خاصۂ داور

نیر کاکوروی

MORE BYنیر کاکوروی

    محبوبِ خدا فخر رسل خاصۂ داور

    انوارِ الٰہی کا اڑایا ہوا جوہر

    اسلام کا مرکز وہی ایمان کا مصدر

    وہ باعث ایجاد دوعالم نہ ہو کیوں کر

    کہتی ہے یہ تنزیہہ شہنشاہِ ازل کی

    مرجع ہے یہی نور یہ علت ہے علل کی

    جھکتی نہ اگر رحمت عالم سوئے پستی

    معمور نہ ہوتی کبھی آدم کی یہ بستی

    افلاکِ رسالت کی نہ ہوتی کہیں ہستی

    ایمان کے تاروں کے لیے خلق ترستی

    یہ مہر نہ ملتا کبھی یہ ماہ نہ ملتا

    بالفرض یہ ملتے مگر اللہ نہ ملتا

    سرمایہ نازش کرم ایزد غفار

    مضمون رفعنا لک ذکرک کا علمدار

    اس عجز سے تھا بخشش الف کا طلب گار

    جس طرح گہنگار کرے سعیٔ گنہگار

    اللہ ری تقدیر کہاں جا کے لڑی تھی

    حق جس کارضا جو اسے امت کی پڑی تھی

    جب ڈوب گیا چاہ میں خورشید درخشاں

    بیتاب ہوئے دل کی چمک سے شہِ کنعاں

    پھر وقت وہ آیا کہ ملا درد کا درماں

    خوش ہو کے گلے ملنے لگے حسرت و ارماں

    سجدے میں ستارے گرے اور جھوم کے اٹھے

    جس طرح مصلّے کو کوئی چوم کے اٹھے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد پانچویں (Pg. 330)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے