موت ہی نہ آ جائے کاش ایسے جینے سے
موت ہی نہ آ جائے کاش ایسے جینے سے
عاشق نبی ہو کر دور ہوں مدینے سے
فرقت محمد میں خوں فشاں ہیں یوں آنکھیں
جیسے مے چھلکتی ہو سرخ آبگینے سے
زندگی کے طوفاں میں جبکہ نا خدا تم ہو
کیوں نہ ہوں خدا والے مطمئن سفینے سے
کون سی دعا ہے وہ جو اثر نہیں رکھتی
ہاں مگر یہ لازم ہے مانگیے قرینے سے
اے حسین بطحا سن ہے یہی خوشی میری
عمر بھر لگا رکھوں تیرے غم کو سینے سے
آنکھ بند کرتے ہی ہم تو اے شکیلؔ اکثر
چل دیے مدینے کو آ گئے مدینے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.