معراج_محمد کا عنوان نرالا ہے
معراج محمد کا عنوان نرالا ہے
امت کی شفاعت کا سامان نرالا ہے
سلطان رسالت کی شوکت تو کوئی دیکھے
دربان انوکھا ہے ایوان نرالا ہے
رندوں میں برابر سے بٹتی ہے مئے وحدت
یہ ساقیٔ کوثر کا فیضان نرالا ہے
ایوان مجلی کی اللہ رے ضیا باری
ہر سمت تجلی کا سامان نرالا ہے
تخلیق محمد سے ایجاد ہے عالم کی
افسانۂ ہستی کا عنوان نرالا ہے
وہ مظہر ہر خوبی محبوبی و مطلوبی
انسان تو ہے لیکن انسان نرالا ہے
مرنے کی تمنا ہے چل وادیٔ بطحا میں
اس جا ترے مٹنے کا سامان نرالا ہے
اے کاش کہ روضے پر پہنچوں تو یہ دم نکلے
خوش ہوں کہ صفیؔ دل کا ارمان نرالا ہے
- کتاب : Kilk-e-Midhat
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.