Font by Mehr Nastaliq Web

سرنگوں ظلمت غم ہے وہ خوشی چھائی ہے

مہر رودولوی

سرنگوں ظلمت غم ہے وہ خوشی چھائی ہے

مہر رودولوی

MORE BYمہر رودولوی

    سرنگوں ظلمت غم ہے وہ خوشی چھائی ہے

    آج ہر اجڑے ہوئے دل میں بہار آئی ہے

    اب یہ پیغام مدینے سے صبا لائی ہے

    باغ طیبہ میں نئے سر سے بہار آئی ہے

    ہاں چلیں بادۂ توحید کے پھر جام پہ جام

    آج افلاک پہ رحمت کی گھٹا چھائی ہے

    عالم حسن میں ثانی نہیں جس کا کوئی!

    دل نے اس مہر درخشاں سے ضیا پائی ہے

    گلشن طیبہ میں اس رنگ سے آئی ہے بہار

    آج ہر دل کی کلی جھوم کے مسکاتی ہے

    محفل کون و مکاں میں ہے اجالا جس کا

    دل اسی مہر و درخشاں کا تمنائی ہے

    ایسے اعجاز تبسم کے تصدق جس سے

    تازگی غنچوں نے کلیوں نے ہنسی پائی ہے

    سلسلہ بزم تصور کا نہ ٹوٹے یا رب

    آج پھر شکل نبی تجھ کو نظر آئی ہے

    مہر نے حب نبی میں جو اٹھائے صدمے

    اس کے حصے میں جہاں بھر کی خوشی آئی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 92)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے